Monthly Archives: August 2016

Rakhi celibarates in peshawar

رپورٹ ،شہزادہ فہد

بہن بھائی کا رشتہ خون کے رشتوں میں ایسا رشتہ ہے کو کہ کسی بھی مذہب میں ہواپنی مٹھاس اور مضبو طی ہمیشہ قائم رکھتا ہے ،رکشا بندھن یا راکھی کا تہوار بہن بھائیوں کے پیار، ان کے خوبصورت اٹوٹ رشتے کا تہوار ہے جو دنیا بھر میں موجود ہندو برادری روایتی جوش و خروش سے منا تی ہے۔ راکھی کا تہوار یا رکھشا بندھن بھی ملنے ملانے اور گھر والوں کے ساتھ خوشیاں منانے کا موقع فراہم کرتا ہے۔اس دن ہندو گھرانوں میں بہنیں دیا، چاول اور راکھیوں سے سجی پوجا کی تھالی تیار کرتی ہیں اور اپنے بھائیوں کی کلائی پر پیار سے راکھی باندھ کر ان کی صحت مندی، عمردرازی اور کامیابیوں کے لئے دعا کرتی ہیں۔ محبت کے اس اظہار کے جواب میں بھائی اپنی بہن سے دکھ سکھ میں ساتھ رہنے اور اس کی حفاظت کرنے کا وعدہ کرتا ہے اور اسے تحفہ دیتا ہے۔رکشہ بندھن یا راکھی ہندو برادری کا تہوار ہے، راکھشا بندھن کے حوالے بتا یا جا تا ہے کہ ہندو مت کے مذہبی رہنما گوگا پیر جن کو زندہ پیر کے نام سے بھی جانا جا تا ہے جو پیر فقیری میں دنیا سے کنا رہ کشی اختیار کر گئے تھے اور رکشھا بندھن کے دن اپنی بہن کو راکھی باھندنے آئے تھے ، ملک بھر کی طر ح خیبر پختونخوا میں ہندو براری کی جانب سے مذبہی تہوار ” رکھشا بندھن جو ش و خروش سے منا یا گیا ، خیبر پختونخوا میں اقلیتی برادری کی جانب سے آذادانہ مذہبی تہوا ر منا نا اس بات کی دلیل ہے کہ خیبر پختونخوا میں تمام مذاہب کو مکمل اختیار اور تحفظ حاصل ہے، گزشتہ روز پشاور کینٹ کے کالی با ڑی مندر میں والمیک سماج صبا ح کے زیر اہتمام ہند و براری نے مذہبی تہوار کھڑی رکھشا بندھن کو دھوم دھام سے منایا اس موقع پر ہند و مذہب سے تعلق رکھنے والی بہنوں نے اپنے بھائیوں کو رکھشا بندھن بھاندا اور تلک لگائی اور مذہبی رسومات ادا کیں ، اس موقع پر والمیک سماج سبھا سول بیڑا کے صدر رام لعل کا کہنا تھا کہ ہر سال اگست کے مہینے میں رکھشا بندھن کا تہوار منا یا جاتا ہے ، تہوار میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ سال بھراس خاص دن کا انتظار رہتا ہے اور صبح سے ہی اس کی تیار یا ں شروع کر دی جاتی ہیں اس دن بھا ئیوں کے من پسند پکوان تیار کئے جا تے ہیں اور رکھشا بندھن کے موقع پر ان کو راکھی بھاند کر ان کی لمبی عمر کی دعائیں کی جا تی ہیں اس موقع پر ہندو برادری مذہبی رسومات بھی ادا کرتی ہے جن میں سکھ برادری کے افراد بھی شریک ہو تے ہیں ، پشاور میں ہندو برادری کے مجموعی طور پر پانچ مندر مو جود ہیں، کالی با ڑی ، احاطہ چراسی ، تحصیل گورگھٹری میں گورتھ ناتھ مندر، کریم پورہ میں پیر رتن نا تھ جبکہ آرے بازار میں واقع مندر 1999 میں ہندو سکھ تنازعہ کی وجہ سے بند پڑا ہے ، والمیک سماج سبھا سول بیڑا کے صدر رام لعل کے مطابق پشاور میں 700 سے زائد گھرونوں میں تقریبا¿ آٹھ ہزار ہندو آباد ہیں پشاور کے مختلف علاقوں لال کرتی، سواتی پھاٹک ، باڑہ گیٹ ، یونیورسٹی ٹاون ، حیات آباد پو سٹل کالونی ،رامداس ، ڈبگری اور شعبہ بازار ہندو آباد ی رہائش پذیر ہے ، پشاور کینٹ میں واقع کالی باڑی مندر 1861 میں تعمیر کیا گیا مذکورہ مندر کے قریب 7 پیپل کے درخت ہوا کر تے تھے جن میں ابھی صرف ایک درخت بچا ہے ، پیپل کے درخت کو ہندو مذہب میں مقدس سمجھا جا تا ہے ، راکھشا بندھن کی مرکزی تقریب کالی با ڑی مندر میں منعقد کی گئی،اس موقع پر تقریب میں شریک خواتین کا کہنا تھا کہ رکھشا بندھن کا تہوار جولا ئی کے مہینے سے شروع ہوجاتا ہے اس دوران منت مانگے والے گوشت ، مرغی ، انڈا نہیں کھا تے صرف سبزیاں کھائی جا تی ہیں جبکہ اس دوران پاوں میں جو تے بھی نہیں پہنے جا تے ہیں راکھشا بندھن ہندو برادری کے ساتھ سکھ مذہب کے مانے والے بھی مناتے ہیں ،